نئی دہلی، 8 جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)محکمہ انکم ٹیکس نے راج کوٹ کے ایک کوآپریٹیو بینک میں بھاری بے ضابطگیوں کا پتہ لگایا ہے جہاں8 نومبر کی نوٹ بندی کے بعد 871کروڑ روپے جمع کئے گئے، 4500نئے اکاؤنٹ کھولے گئے اور ایک ہی موبائل نمبر سے پانچ درجن سے زیادہ اکاؤنٹ شروع کئے۔اس نوٹ بندی کے بعد کالا دھن بنانے کے سب سے بڑے معاملات میں ایک ہے۔محکمہ کی احمد آباد ریسرچ شاخ نے ٹیکس قوانین کے تحت کارروائی شروع کی ہے اور بینک سے مکمل تفصیلات طلب کی ہے،اس نے کچھ وقت پہلے اس کا سروے کیا تھا اور بھاری بے ضابطگیاں پائی تھیں۔حکام نے بتایا کہ محکمہ کی اب تک کی تحقیقات کے مطابق گزشتہ سال نو نومبر اور 30دسمبر کے درمیان 871کروڑ روپے جمع کئے گئے جن میں زیادہ تر 500اور 1000روپے کے پرانے نوٹ تھے۔اسی مدت میں 108کروڑ روپے مشتبہ طریقے سے نکالے گئے۔یہ سب باتیں 2015کی مدت کی ہم آہنگ نہیں تھیں۔
تفتیشی ٹیم نے نوٹ بندی کے بعد جمع کی گئی کم از کم 25بڑی رقوم کی نشاندہی کی جہاں مبینہ کمزور کے وائی قوانین سے مبینہ مشتبہ اور غیر اطمینان بخش طریقے سے 30کروڑ روپے کا زر مبادلہ ہوا۔آئی ٹی تجزیہ رپورٹ کے مطابق نوٹ بندی کے بعد کئی غیر فعال اکاؤنٹس میں 10کروڑ روپے جمع کئے گئے۔ان میں ایک پٹرولیم فرم کا اکاؤنٹ تھا جس میں 2.53کروڑ روپے جمع کئے گئے۔جس بات نے ٹیکس افسر کو چونکا دیا، وہ یہ تھا کہ نوٹ بندی کے بعد 4551نئے اکاؤنٹ کھولے گئے جبکہ پورے سال میں اوسطا 5000ایسے اکاؤنٹ کھلے۔62اکاؤنٹ تو ایک ہی موبائل نمبر سے کھولے گئے۔